The Fifth Man Urdu Mystery Story Echoes the Legacy of Ibn-e-Safi
The Fifth Man Urdu mystery story, immediately reminds fans of classic Urdu crime literature of the legendary Ibn-e-Safi. However, the true author of this gripping tale is Sh. Sagheer Adeeb (real name: Sagheer Ansari), a prolific Urdu writer with over 400 stories published in prestigious Urdu magazines.
This particular mystery, titled “Panchwan Aadmi” in Urdu, was originally published in Jasoosi Digest in June–July 2007. Today, it has found new life as a compelling Urdu audiobook by AwazeUrdu, divided into 22 episodes of 20 minutes each—available on YouTube and Facebook.
Aalam the Detective and the Woman in Peril
The central character in The Fifth Man Urdu mystery story is Aalam, a private detective with a team and an unusual interest in animals. His investigation begins when a terrified woman approaches him, claiming unknown men are stalking her and repeatedly breaking into her home, searching for something mysterious.
Despite being a working-class woman with limited resources, she hires Aalam, who soon uncovers a complex web of danger, involving multiple players like the dangerous stalker Pinto and his mistress Rose, whose tragic backstory touches Aalam deeply.
A Hidden Heist and the Search for the Fifth Man
At the heart of The Fifth Man Urdu mystery story lies a powerful theme: greed for wealth. Years ago, a daring bank heist took place in the capital, involving the theft of four crores. The police failed to solve the case, and the culprits began dying one by one.
But rumors persist—there was a fifth man involved in that crime. Who was he? And what does he have to do with Aalam’s current case? That central question drives the narrative, keeping listeners hooked till the very end.
A Non-Violent Yet Riveting Conclusion
Unlike typical crime thrillers filled with gunfights or action scenes, The Fifth Man Urdu mystery story stands out for its intellectual depth. In the final episodes, Aalam gathers all key characters in one room and exposes the truth with hard evidence and calm reasoning.
His logic is impeccable, the proof undeniable. There is no violence—just pure detective brilliance. It’s storytelling at its finest, where emotion and intellect merge.
Platform Availability and Download Options
The Fifth Man Urdu mystery story has been uploaded on YouTube, Facebook, Rumble, and FebSpot. However, playlist support is only available on YouTube and Facebook. Direct links are provided for uninterrupted listening. Those who prefer reading can download the full story in PDF format.
Themes That Resonate Beyond Crime
- The illusion of escaping justice
- Divine truth vs. legal manipulation
- Emotional manipulation in crime
- Loyalty to facts over people
- Patience and silent observation in investigations
What This Urdu Mystery Story Teaches Us
One of the strongest messages in The Fifth Man Urdu mystery story is this:
You might fool the law, but you can never fool divine justice.
Many clever criminals believe they can outsmart the system. But nature has its way of exposing deception. Once caught, even their buried sins surface, demanding reckoning.
If you’re interested in reading this Novel, click the link below for a free download.
https://drive.google.com/file/d/1KCQ5q-0lrmcIwWN_btXaSd1rqztmSE8f/view?usp=sharing
If you’d like to listen to any Urdu mystery Novel in audio format, click the CONTACT button below to get in touch with the AwazeUrdu team to order the audiobook.
Final Thoughts
The Fifth Man Urdu mystery story is not just an audiobook—it’s a complete experience. From suspense and emotion to logic and revelation, it offers everything a reader or listener could want from Urdu detective fiction.
If you’re a fan of Ibn-e-Safi or enjoy mystery audiobooks, this is your next obsession. Head over to AwazeUrdu’s playlist and dive into a world where every clue matters and justice eventually prevails.
جن لوگوں نے ابنِ صفی کو پڑھ رکھاہے۔ آوازِاردوسے”پانچواں آدمی” سنتے ہوئےہوئے انہیں لگےگا کہ گویا وہ ابنِ صفی کو سُن رہے ہیں۔ مگر درحقیقت اس کےمصنف جناب صغیرانصاری ہیں، جو “ش۔صغیر۔ادیب” کےقلمی نام سے لکھتے ہیں۔ صغیر صاحب نے افسانہ لکھ کر ردو افسانوی ادب میں قابل قدر اضافہ کیا۔ وہ چار سو سے زائد افسانے لکھ چکے ہیں اور ان کے افسانے اردو کےتقریباً ہر معتبر جریدے میں شائع ہو چکے ہیں اور ہو رہے ہیں۔ 1965ء میں صغیر صاحب برطانیہ منتقل ہوگئے اورتاحال بلیک برن، برطانیہ میں مقیم ہیں۔ انہوں نے بچپن میں ہی لکھنا شروع کر دیا تھا۔ شروع میں بچوں کے لیے دلچسپ کہانیاں لکھیں۔ پھر جاسوسی کہانیاں لکھنا شروع کر دیں۔ چونکہ ان دنوں ابن صفی کے جاسوسی ناول بہت مشہور ہو رہے تھے لہٰذا صغیرنے بھی اسی انداز میں چالیس پچاس جاسوسی ناول لکھ ڈالے جو ابن صفی اور دوسرے فرضی ناموں سے شائع ہوئے تھے
جون۔جولائی،2007ء میں ان کی تحریر کردہ کہانی”پانچواں آدمی” جاسوسی ڈائجسٹ میں شائع ہوئی، جسے آوازِاردونے اپنی ایک ویڈیوپلےلسٹ میں پڑھ کرسنایاہے۔ یہ پلےلسٹ 20/20منٹ کی 22 اقساط پر مشتمل ہے۔ کہانی کا آغاز ایک تعاقب سے ہوتاہے۔ اس کہانی کامرکزی کردار”عالَم” ایک پرائیوٹ جاسوس ہے۔ ایک لڑکی اس کےپاس آتی ہے اور اس سے درخواست کرتی ہے کہ کچھ لوگ اس کا مستقل تعاقب کرکے اسے ہراساں کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں کچھ لوگ اس کی غیرموجودگی میں اس کےگھر میں داخل ہوکر کسی شے کوتلاش کرنے کی کوشش میں کئی مرتبہ پوراگھر تلپٹ کرچکے ہیں۔ معلوم نہیں کہ انہیں وہ شے مل گئی ہے، یا وہ دوبارہ وہاں آئیں گے۔
عالَم اس کیس کوباضابطہ طور پر اپنے ہاتھ میں لیتاہے، اور یوں اس کی پنٹو نامی شخص سےملاقات ہوتی ہے۔ یہ خطرناک شخص اس کی مؤکلہ کا تعاقب کرتاہے۔ یہ آخری اقساط میں اس کہانی کے اصل مجرم کےہاتھوں ماراجاتاہے۔ اسی طرح پنٹو کی داشتہ “روز” سے بھی اس کی ملاقات ہوتی ہے اور وہ اس لڑکی کی دکھ بھری داستان سن کر بہت متاثر ہوتاہے اوراپنےدل میں اس کی مددکرنےکا تہیہ کرلیتاہے۔
عالَم نےاپنی مددکےلیےایک بڑاعملہ رکھاہواہے اور اس نےکئی طرح کےجانور پال رکھے ہیں، جن کی افزائش کےحوالےسے سے وہ فکرمند رہتاہے، مگر ہم دیکھتے ہیں کہ اس کیس میں اس کے عملے نےکیس کی تحقیقات کےلیے دوسرے شہر کاسفربھی کیا اور اس نےاپنی مؤکلہ کےمکان کی نگرانی کےلیے اپنےآدمی کو سامنے ہوٹل میں رہائش اختیار کرنےکےلیے کہا۔ یہ بہت زیادہ خرچ طلب کام ہیں، جب کہ ناول میں بتایاگیاہے کہ اس کی مؤکلہ ایک ملازمت پیشہ خاتون ہے۔ بظاہراس نےعالَم کو صرف پیشگی کچھ ادائیگی کی ہے، کیوں کہ بعدازاں یہ خاتون پولیس کےہاتھوں قتل کےالزام میں گرفتار ہوجاتی ہے۔
“پانچواں آدمی”ایک پیچیدہ اور الجھی ہوئی کہانی ہے۔ اس کا مرکزی خیال ہوسِ زر کےگرد گھومتاہے۔ کچھ عرصہ قبل دارالحکومت میں ڈکیتی کی ایک واردات ہوئی تھی، جس میں ڈاکو بینک سےچار کروڑ روپے لوٹ کر فرار ہوگئےتھے۔ پولیس پوری کوشش کےباوجود ڈاکوؤں کوگرفتار نہیں کرسکی۔ عالَم کی تفتیش رفتہ رفتہ ڈکیتی کی اس واردات تک جاپہنچی۔ اس واردات میں شریک چاروں مجرم ایک ایک کرکے ہلاک ہوچکے تھے، مگر خیال کیاجارہاتھا کہ ایک پانچواں شخص بھی اس واردات میں شامل تھا۔
وہ کون تھا؟؟ اسی سوال کےگرد یہ کہانی گھومتی ہے۔
عالَم کے مطابق اس پہلامؤکل قانون ہے، اسی لیے جب اس کی مؤکلہ کو پولیس نےقتل کےالزام میں گرفتار کیا تو اس نے اس کی رہائی کےلیے کوئی خاص کوششیں نہیں کیں۔ بلکہ اپنی تمام توجہ حقائق تک پہنچنے پر مرکوز کیے رکھی۔ اسے پولیس کا پوراتعاون حاصل رہا اور وہ جلد اس پانچویں آدمی تک پہنچ گیا۔
کہانی کی آخری چار اقساط میں اس نےاس کہانی کے تمام کرداروں کو ایک کمرے میں جمع کرلیاہے اور ان کےسامنےتمام حقائق کو کھولاہے۔ اس نے تمام ثبوت وشواہد اس طرح سامنے رکھے کہ کوئی بھی انہیں جھٹلاسکتا۔ یہی اس کہانی کی اصل خوب صورتی ہےکہ اس میں کوئی تشدد نہیں۔ عالَم کی گئی تفتیش، جو شروع میں بےسروپامعلوم ہورہی تھی، آخری اقساط میں انتہائی کارآمد معلوم ہوتی ہے۔
یہ کہانی اگرچہ یوٹیوب، فیب سپاٹ، رمبل اور فیس بک پر یکساں اپلوڈ کی گئی ہے، مگر چوں کہ پلےلسٹ بنانے کی سہولت صرف یوٹیوب اور فیس بک پر میسر ہے، اسی لئے انہی کےلنک یہاں دیےجارہےہیں، تاکہ آپ پوری کہانی سے ایک ساتھ لطف اندوز ہوسکیں۔ ساتھ ہی اگر آپ خود یہ کہانی پڑھناچاہیں، تو پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں ڈاؤن لوڈ کرنےکی سہولت بھی دی جارہی ہے۔
یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ کہ قانون کی آنکھوں میں وقتی طور پر دهول جهونکی جا سکتی لیکن قدرت کو جھانسا دینا ممکن نہیں ۔ مگر چالاک مجرم یہی سمجھتے رہتے ھیں کہ پھلتے پھولتے اور پنپتے رہیں گے اور قانون سے بچے رہیں گے۔ اس بات سے بے خبر کہ ان کا کوئی روپ بہروپ قدرت کی نظروں سے پوشیدہ نہیں اور وہ ان کے ہر کرتب ، ہر ڈھونگ پر خندہ زن رہتی ہے ۔ مجرم ایک بار گرفت میں آجائے تو پچھلے حساب بھی برابر ہو جائے ہیں