Stopping Video Uploads in 14 dedicated content categories on the AwazeUrdu platforms was not an impulsive decision, but a result of thoughtful strategic planning. From mid-2022 to the end of 2024, regular uploads were scheduled across a range of topics, including literature, poetry, personalities, historical events, Islamic content, satire, and motivational material. However, this structured routine came to a halt with the last upload on December 30, 2024 — a column by Asad Tahir Jappa.
A Consistent Schedule That Built Audience Loyalty
Stopping Video Uploads disrupted a pattern that had continued for over two years. Videos were published on specific days for specific themes — literary columns on Mondays, biographies on Tuesdays, travelogues on Wednesdays, history and fiction on Thursdays, Voice of Islam on Fridays, children’s content on Saturdays, and humorous sketches on Sundays. This precise and predictable schedule allowed viewers to connect with their preferred genres consistently.
The Shift to Blogging: A More Organized Approach
Stopping Video Uploads was closely tied to the launch of the AwazeUrdu blogging platform on November 4, 2024. The intention behind blogging was to systematically organize all previously uploaded content into categories accessible by interest. If someone loves travelogues, for instance, they could easily find and explore every travelogue ever uploaded. Each blog begins with an English overview — discussing the book, author, and excerpt — followed by the corresponding video, a downloadable PDF (if applicable), and an Urdu blog as well.
Not a Complete Stop, But a Strategic Pause
Stopping Video Uploads in those 14 categories did not mean production stopped entirely. Instead, the focus shifted to serialized detective stories, which are now uploaded across all AwazeUrdu platforms. This was a deliberate choice for four main reasons:
Platform Activity: YouTube penalizes inactive channels. Uploads must continue to maintain visibility.
Channel Identity: The variety of previous uploads confused YouTube’s algorithm. Narrowing the content focus allows the platform to target the right audience.
Workload Balance: Running new uploads and managing the backlog of over 800 old videos simultaneously became unmanageable.
Efficiency: Serialized stories follow a fixed editing pattern — only voice and episode number change, making the process far simpler.
A Smarter Way to Serve Urdu Literature
Stopping Video Uploads in diverse categories now allows more attention to be paid to organizing the massive library of existing content. The blog-first model enables easier access, multilingual content, and audience interaction. Readers can request full audio versions of books after reading the blog and watching the excerpt. This is especially helpful for non-Urdu readers who prefer English blogs and voiceovers.
گزشتہ سال کےآخرمیں آوازِاردوکی جانب سے چودہ کیٹیگریز میں ویڈیوز اپلوڈ کرنےکاسلسلہ بندکردیاگیا۔اسدطاہرجپہ صاحب کاکالم اس سلسلے کی آخری ویڈیوتھی، جو 30دسمبر کو اپلوڈ ہوئی۔ ماقبل یہ سلسلہ تقریباًڈھائی سال تک مسلسل جاری رہا۔ اب بھی آپ آوازِاردویوٹیوب چینل اور فیس بک پیج پر تاریخ کےاعتبار سے ان زُمرہ جات میں ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں۔
ہر تیسرے سوموار کو کالم، ادبیات اورشاعری۔
ہردوسرے منگل کو شخصیات اور حالات وواقعات۔
ہر دوسرے بدھ کو بزمِ خواتین اور سفرنامہ۔
ہردوسری جمعرات کو تاریخ، اورچوتھی جمعرات کو افسانہ اور ایڈونچرکہانی۔
ہرجمعہ آوازِاسلام
ہر دوسراہفتہ گوشہءاطفال اورترغیب(موٹیویشنل)
اور ہر اتوار کو طنزومزاح پر مبنی ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں۔
اس کےساتھ موقع محل کےاعتبارسے ویڈیوزپیش کرنےکا سلسلہ بھی جاری رہا۔مثلاًیومِ آزادی، یومِ دفاعِ پاکستان، محرم الحرام، عید میلاد النبی وغیرہ پر بھی ویڈیوز پیش کی جاتی رہیں۔ یہ ترتیب اچانک نہیں بن گئی، نہ ہی سارے زُمرہ جات ایک ساتھ شروع کیےگئے، بلکہ کام کرتےکرتے اِن زمرہ جات کےدن مقرر ہوتےگئے ۔ بعدازں اپنے ناظرین کو اس ترتیب سے آگاہ کرکے، کہ اب اس زمرہ کی یہ ترتیب رہےگی، ہمیشہ اس کی پابندی رہی۔
سوال یہ ہے کہ پھریہ سلسلہ بند کیوں کیاگیا؟اس سوال کاجواب اس بلاگ کاموضوع ہے۔
4نومبر2024ءکو آوازِاردوویب سائٹ پر بلاگنگ کا آغاز ہوا۔ ارادہ یہ تھاکہ ان سارے زمرہ جات کو اس طرح ترتیب دیاجائے کہ ہر شخص اپنےرجحان کےمطابق اپنے پسندیدہ ادب تک پہنچ سکے۔ مثلاً اگر کسی کوسفرنامے پسند ہیں، توآوازِاردوپر جتنےسفرنامے اب تک پیش کیےجاچکےہیں، وہ سارے ہی ترتیب وار سامنےآجائیں۔ ہر بلاگ انگریزی تحریرسے شروع ہوتاہے۔یعنی کتاب، مصنف اور پڑھے گئے اقتباس سے متعلق انگریزی بلاگ ، پھر اس اقتباس پر مبنی ویڈیو۔ پھر اس کتاب کو (جس کا اقتباس اوپر پڑھاگیاہے)پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں ڈاؤن لوڈ کرنےکےلیےلنک۔ اگر آپ کےپاس کتاب پڑھنےکا وقت نہیں،یا آپ اردوپڑھنانہیں جانتے اور انگریزی بلاگ پڑھ کر اور اس اقتباس کوسننےکےبعد اس کتاب کومزیدسنناچاہتے ہیں، تو آوازِاردوسے رابطہ کرکے اپنی فرمائش نوٹ کراسکتے ہیں۔(اس کےلئےایک بٹن دیاگیاہے) جلد ہی آپ سے رابطہ کرلیاجائےگا۔ پھر فیس بک، فیب سپاٹ اور رمبل پریہی اقتباس سننےکےلئے لنک دیےگئے ہیں۔ آخر میں اردوبلاگ بھی دیاگیاہے۔
اس بلاگنگ کا آغاز آوازِاردوپراپلوڈ کی گئی آخری ویڈیوسے ہوا۔یعنی اُلٹی ترتیب پر پیچھے کی طرف۔ اب تک تمام زمرہ جات میں پوسٹنگ شروع ہوچکی ہے۔ اندازہ یہ ہےکہ تقریباً دوسال میں یہ کام مکمل ہوجائےگا۔یعنی آپ ہرکیٹیگری کی تمام ویڈیوز دیکھ سکیں گے۔ اس وقت تیرہ کیٹیگریز ایسی ہیں، جن میں پی۔ڈی۔ایف۔کتاب بھی اپلوڈ کی جاتی ہے۔ زمرہءاردوکالم ، آوازِاردوبلاگز میں کتاب نہیں ہوتی۔ اردوکالم کی کیٹیگری میں کالم نگار کاتحریرکردہ مضمون حوالےکے ساتھ اردومیں بعینہٖ اور انگریزی میں اس کا مفہوم لکھاجاتاہے۔ جب کہ آوازِاردوبلاگز میں آوازِاردومنصوبےسے متعلق میرے تحریرکردہ مضامین اردواور انگریزی میں پوسٹ کیےجاتے ہیں۔
نئی ویڈیوزبنانے کاسلسلہ بند نہیں ہوا۔ بلکہ زمرہ جات موقوف ہوئے ہیں۔ آوازِاردوکےسارے چینلز پر اب قسط وار جاسوسی کہانیاں اپلوڈ کی جاتی ہیں۔ اس کی چار وجوہات ہیں۔
پہلی یہ کہ اگر چینل پرزیادہ عرصے تک ویڈیواپلوڈ نہ کی جائے تو انتظامیہ کی جانب سے اسے مُردہ سمجھ کربند کردیاجاتاہے۔ تو ویڈیواپلوڈ کرناضروری ہے۔
دوسرے یہ کہ چینل کو کسی ایک ڈگر پرچلاناضروری ہے۔ یعنی اب تک میں نے جو چودہ کیٹیگریز بناکران میں ویڈیوز اپلوڈ کیں، اس وجہ سے میرے چینل کی سمت کا یوٹیوب درست تعین نہ کرسکا۔ مختلف اوقات میں مختلف طرح کےناظرین چینل پرآتے رہے۔ اس وجہ سے اس کی بڑھوتری پر کافی اثر پڑا۔ اس لئے اب ایک ہی لائن پر کام کیاجائے گا۔ جب ایک کہانی ختم ہوجاتی ہے تو اس کے متعلق بلاگ لکھ کرپوسٹ کیاجاتاہے اور ساتھ ہی یہ کہانی بھی پی۔ڈی۔ایف۔فارمیٹ میں فراہم کی جاتی ہے۔
تیسری اور سب سےاہم وجہ یہ کہ آگے اور پیچھےایک ساتھ کام کرنامشکل ہورہاتھا۔ جیساکہ دوماہ تک یہ سلسلہ چلانےکی کوشش کی کہ جو نئی ویڈیوزمرہ جاتی اعتبار سے بنائی جائے،اس کا بلاگ بھی ساتھ ہی اپلوڈ کیاجائے اورساتھ ساتھ گزشتہ تقریباً آٹھ سو ویڈیوز کوبھی آہستہ آہستہ کَوَرکیاجائے۔مگرایک ساتھ دونوں کو لےکرچلنامشکل تھا۔ اس لئے اس راستے کا انتخاب کیا۔
چوتھی اورآخری وجہ یہ کہ پلے لسٹ میں ہر ویڈیوکونئےانداز میں نہیں بناناپڑتا، بلکہ صرف ریکارڈنگ اورایڈیٹنگ کاکام ہوتاہے۔ ایک سیریز کا ایک پیٹرن سیٹ کردیاجاتاہے، پھر جتنی بھی اقساط ہوں، وہ اسی پیٹرن پر دکھائی جاتی ہیں۔ صرف قسط نمبر اور آڈیوتبدیل کرنی ہوتی ہے۔ یوں یہ کام آسان ہوگیاہے۔
اب میرازیادہ وقت گزشتہ کام کوسمیٹنے میں صَرف ہوتاہے۔ امید ہے کہ اس طرح اردوادب کی چھوٹی سی خدمت مجھ سے بھی ہوجائےگی۔